رسائی کے لنکس

غزہ کے الشفا اسپتال اور خان یونس میں لڑائی جاری، مزید 62 فلسطینی ہلاک


غزہ کے الاہلی العربی استپال کے باہر ایک شخص ایک مریض کو، جسے نس کے ذریعے دوا کی ٹیوب لگی ہوئی ہے، لے جا رہا ہے۔ 27 مارچ 2024
غزہ کے الاہلی العربی استپال کے باہر ایک شخص ایک مریض کو، جسے نس کے ذریعے دوا کی ٹیوب لگی ہوئی ہے، لے جا رہا ہے۔ 27 مارچ 2024
  • غزہ کی وزارت صحت کے مطابق بدھ کو اسرائیلی کارروائیوں میں 62 فلسطینی ہلاک ہوئے۔
  • اسرائیل رفح پر زمینی حملے کے منصوبے پر بات چیت کے لیے ماہرین کا ایک وفد واشنگٹن بھیجے گا۔
  • رفح پر حملہ وہاں مبینہ طور پر موجود حماس کی چار بٹالین عسکری قوت کے خاتمے کے لیے ضروری ہے، اسرائیل

اسرائیلی فوج نے جمعرات کو بتایا کہ غزہ شہرکے الشفا اسپتال، اور غزہ کی جنوبی پٹی میں خان یونس کے علاقے میں لڑائیاں ہوئی ہیں۔

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق بدھ کے روز 62 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہوئے۔

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے، جس میں 1200 سے کم افراد ہلاک ہوئے تھے اور تقریباً 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جن میں سے نومبر کی عارضی جنگ بندی میں 100 کے لگ بھگ یرغمال رہا ہو گئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں اب تک کم از کم 32 ہزار 552 افراد مارے جا چکے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق زخمیوں کی تعداد 75 ہزار سے زیادہ ہے جن میں دو تہائی سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

امدادی ایجنسیوں اور اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کی پٹی میں زیادہ تر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، 23 لاکھ آبادی کا ایک بڑا حصہ بے گھر ہے اور پناہ کی تلاش میں مارا مارا پھر رہا ہے۔ پورے علاقے میں خوراک کی شدید قلت ہے اور کئی جگہوں پر فلسطینی جانوروں کا چارہ کھانے پر مجبور ہیں۔

بین الاقوامی امدادی اداروں نے انتباہ کیا ہے کہ اگر غزہ کے لیے خوراک کی فراہمی بہتر نہ ہوئی تو نصف آبادی بھوک سے موت کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔

اسرائیل اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اپنے ماہرین واشنگٹن بھیجنے پررضامند

ایک اور خبر کے مطابق اسرائیل نے بدھ کو اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے جنگی حکمت عملی کے اپنے ماہرین کو واشنگٹن بھیجنے میں رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف زمینی حملے کے منصوبے پر بات چیت کی جا سکے۔

غزہ میں الشفا اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری کے بعد کا ایک منظر۔ 28 مارچ 2024
غزہ میں الشفا اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری کے بعد کا ایک منظر۔ 28 مارچ 2024

امریکہ اور اقوام متحدہ اسرائیل کو انتباہ کر چکے ہیں کہ رفح میں 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزینوں کی موجودگی کے باعث فوجی کارروائی کے نتیجے میں ایک بڑے انسانی المیے کا اندیشہ ہے۔

اس سے قبل اسرائیل نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو نہ کیے جانے پر احتجاجاً رفح پر حملے کے منصوبے سے متعلق بات چیت کے لیے اپنے ماہرین کا وفد واشنگٹن بھیجنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا تھا۔

تقریباً چھ ماہ سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں امریکہ، اسرائیل کا سب سے مستحکم اتحادی رہا ہے، لیکن حالیہ ہفتوں میں وہ مسلسل یہ زور دیتا رہا ہے کہ اسرائیل انسانی ہلاکتیں کم سے کم کرنے اور زیادہ زیادہ سے انسانی امداد کی ملک میں داخل ہونے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

لیکن اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے سخت موقف اور پالیسیوں کی وجہ سے واشنگٹن کے ساتھ تناؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس کا ایک اظہار امریکہ نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد میں ووٹنگ کے دوران غیر حاضر رہ کر کیا۔

دو فلسطینی بمباری سے تباہ ہونے والے مکانوں کے قریب سے گزر رہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ پانی ایک ٹینکر لے جا رہے ہیں۔ 28 مارچ 2024
دو فلسطینی بمباری سے تباہ ہونے والے مکانوں کے قریب سے گزر رہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ پانی ایک ٹینکر لے جا رہے ہیں۔ 28 مارچ 2024

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر حماس کے کسی بھی کنٹرول کو ختم کے لیے رفح پر حملہ ضروری ہے۔ اسرائیل کے مطابق رفح میں حماس کی چار بٹالین عسکری قوت موجود ہے جسے تباہ کیے بغیر حماس کی جانب سے خطرہ موجود رہے گا۔

اسرائیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ رفح پر حملے سے پہلے وہاں موجود فلسطینیوں کو کسی دوسرے مقام پر منتقل کر دے گا، لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ فلسطینیوں کو کہاں بھیجا جائے گا۔

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مکمل خاتمے اور تمام یرغمالوں کی رہائی تک جنگ جاری رہے گی۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات رائٹرز، اے پی اور اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG