رسائی کے لنکس

جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کی حالت زار مزید خراب


لیلیٰ زیروگی
لیلیٰ زیروگی

لیلیٰ زیروگی نے کہا کہ نائیجیریا میں بوکو حرام وہ واحد گروہ ہے جو چھوٹی بچیوں کو خود کش بمباروں کے طور پر استعمال کرتا ہے کیونکہ ان کا پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ جنگوں میں بڑی تعداد میں بچوں کو ہلاک، معذور یا سپاہیوں اور خود کش بمباروں کے طور پر بھرتی کیا جا رہا ہے۔

لیلیٰ زیروگی کو 2012 میں بچوں اور مسلح تنازع کے موضوع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا خصوصی نمائندہ مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس عہدے پر تعینات کیے جانے کے بعد ان کا مشاہدہ ہے کہ ہر سال بچوں کی حالت زار پہلے سے بدتر ہوئی ہے اور 2015 سب سے زیادہ برا سال ثابت ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ مشرق وسطیٰ، افریقہ، ایشیا اور جنوبی امریکہ میں 20 جنگوں میں بچوں کی حالت کا جائزہ لے رہی ہے۔ لیلیٰ زیروگی نے کہا کہ چھ بڑے بحرانوں سے بچوں کی زندگی اور مستقبل دونوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ان کہا کہنا تھا کہ ہزاروں بچوں کو ہلاک اور معذور کیا جا رہا ہے، انہیں سپاہیوں اور جنسی غلاموں کے طور پر بھرتی کیا جا رہا ہے اور انہیں مظالم کا ارتکاب کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، خصوصاً عراق، شام، یمن، جنوبی سوڈان، جمہوریہ وسطی افریقہ اور افغانستان میں۔

انہوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ نائیجیریا میں بوکو حرام جیسے انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ خاص طور پر بچوں کو بھرتی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بوکو حرام وہ واحد گروہ ہے جو چھوٹی بچیوں کو خود کش بمباروں کے طور پر استعمال کرتا ہے کیونکہ ان کا پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔

زیروگی نے کہا کہ پکڑے گئے بچوں کو دہشت گرد گروہوں سے تعلق کی وجہ سے حکام متاثرین نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، ان پر تشدد کیا جاتا ہے اور بڑوں کے ساتھ حراست میں رکھا جاتا ہے جہاں ان کے ساتھ وحشیانہ سلوک کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی عالمی اعداد و شمار موجود نہیں جن سے معلوم ہو کہ لڑائی میں شریک دھڑے کتنے بچوں کو بھرتی کر چکے ہیں۔ مگر ان کا کہنا تھا کہ ان اعداد و شمار کا تخمینہ لگایا جا سکتا ہے۔

مثلاً اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ اطفال کا تخمینہ ہے کہ شام میں تمام متحارب گروہوں نے اس سال کے پہلے نو ماہ میں 16 ہزار بچوں کو بھرتی کیا۔ ایسے شواہد بھی موجود ہیں کہ ایک اور موقع پر داعش نے 2015 کی پہلی سہ ماہی میں اپنے آپریشن کے لیے 400 بچوں کو بھرتی کیا۔

XS
SM
MD
LG