رسائی کے لنکس

عدالتی اُمور میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت: سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ختم

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے انٹیلی جینس اداروں کی عدلیہ کے معاملات پر مداخلت کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان فائز عیسیٰ نے فل کورٹ اجلاس طلب کیا تھا۔

19:57 27.3.2024

بلوچستان سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر سینیٹرز بلامقابلہ منتخب

بلوچستان سے سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر سینیٹرز بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔

جنرل نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے سیدال ناصر اور آغا شاہ زیب درانی سینیٹر منتخب ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے سردار عمر گورگیج، نیشنل پارٹی کے جان بلیدی سینیٹر منتخب ہو گئے۔

عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ایمل ولی خان بلوچستان سے بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے۔ جنرل نشست پر جمعیت علمائے اسلا (ف) کے احمد خان بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوئے۔

سابق وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ بھی بطور آزاد اُمیدوار سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔

ٹیکنو کریٹس کی نشست پر پیپلز پارٹی کے بلال مندوخیل اور جے یو آئی کے مولانا عبد الواسع منتخب جب کہ خواتین کی نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی راحت جمالی اور پیپلز پارٹی کی حسنہ بی بی سینیٹر منتخب ہوئیں۔

17:06 27.3.2024

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط سے متعلق سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس

16:07 27.3.2024

پنجاب سینیٹ انتخابات: سات جنرل نشستوں پر سات اُمیدوار ہی میدان میں رہ گئے

پنجاب میں سینیٹ کی سات جنرل نشستوں کے لیے سات اُمیدوار ہی میدان میں رہ گئے ہیں۔ تیکنیکی طور پر ساتوں اُمیدوار بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں۔

جنرل نشستوں پر حکمراں اتحاد کے پانچ اور سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) کے دو امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔

حکمراں اتحاد کے پرویز رشید، ناصر محمود، احد چیمہ، محسن نقوی اور طلال چوہدری تیکنیکی طور پر کامیاب ہو گئے ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے راجہ ناصر عباس اور حامد خان ایڈووکیٹ تیکنیکی طور پر بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔

ولید اقبال، شہزاد وسیم، اعجاز منہاس، مصدق ملک اور عمر چیمہ نے کاغذات واپس لے لیے تھے۔

الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی جنرل نشست کے لیے زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے۔ زلفی بخاری نے فیصلے کے خلاف عدالت سے رُجوع کر رکھا ہے۔ اگر عدالت نے اُن کے حق میں فیصلہ دیا تو پھر سات جنرل نشستوں کے لیے الیکشن ہو گا۔

15:54 27.3.2024

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کا خط: سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس جاری

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے معاملے پر فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا ہے۔

اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کی جانب سے انٹیلی جینس اداروں کی عدلیہ کے معاملات میں مبینہ مداخلت پر غور کیا جائے گا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بدھ کو اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان سے بھی ملاقات کی جس کے بعد بدھ کی شام چار بجے فل کورٹ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے اعلیٰ عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مبینہ مداخلت اور ججز پر اثرانداز ہونے کے معاملے پر جوڈیشل کنونشن بلایا جائے۔

یہ خط اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا ہے،خط کی کاپی سپریم جوڈیشل کونسل کے تمام ارکان کو بھجوائی گئی ہے۔

اس خط کے حوالے سے اب تک پاکستان فوج یا حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے اس خط کی حمایت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG