رسائی کے لنکس

کوئٹہ خود کش حملے پر امریکہ کا اظہارِ تشویش


پریس بریفنگ میں، خاتون ترجمان سے اِس بارے میں سوال پوچھا گیا، جِس کے جواب میں، اُن کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات پر تشویش کا اظہار ایک قدرتی امر ہے۔ تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ اِس واقع کی تفصیل معلوم کی جا رہی ہے

امریکی محکمہٴخارجہ نے کوئٹہ میں ہونے والے خودکش بم دھماکے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اور ہلاک ہونے والوں کے پسماندگان سے تعزیت کی ہے۔

جمعرات کے دِن ہونے والی پریس بریفنگ میں، خاتون ترجمان جین ساکی سے اِس بارے میں سوال پوچھا گیا، جِس کے جواب میں، اُن کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات پر تشویش کا اظہار ایک قدرتی امر ہے۔ تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ اِس واقع کی تفصیل معلوم کی جا رہی ہے۔

اخباری اطلاعات کے مطابق، بم دھماکے میں کم از کم دو افراد موقع ہی پر ہلاک، جب کہ لگ بھگ 20 زخمی ہوئے، جِن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے؛ جب کہ فائرنگ اور بم دھماکے کے ایک اور واقع میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔

ادھر، داعش کےشدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائی کے سلسلے میں، ترجمان نے کہا کہ اِس میں 60 ملکی اتحاد اپنی بساط کے مطابق، اپنا اپنا کردار ادا کر رہا ہے؛ جب کہ امریکی قیادت میں فضائی کارروائیوں کے ذریعے عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں کی پیش قدمی روکی جا رہی ہے، گروہ کے اثاثوں اور تنصیبات کو ضرب پہنچائی جا رہی ہے، جب کہ اُس کے ٹھکانوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ ’ایک طویل مدتی کام ہے‘، جو مثبت نتائج حاصل ہونے تک جاری رہے گا۔

یہ معلوم کرنے پر کہ مسلمان ملکوں کے دینی، سماجی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے داعش کے خلاف فتوے سامنے آئے ہیں، جین ساکی نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند امر ہے کہ کئی نامور مذہبی اسکالروں، شخصیات، مفتیوں اور حکومتوں نے ’کُھل کر، دولت اسلامیہ کے شدت پسند گروہ کی مذمت کی ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ، ’اِس دہشت گرد گروہ کےمقاصد مضموم نوعیت کے ہیں، جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں‘۔

بقول اُن کے، ’داعش کا گروہ جس پُرتشدد انتہا پسندی کی راہ پر گامزن ہے، اُس کا دور دور تک اسلام سے کوئی تعلق نہیں‘۔

ترجمان نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے نوجوان نسل پر واضح کردیا جائے کہ شدت پسندی مسائل کا حل نہیں، بلکہ خود مسائل کی جڑ ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اِس سلسلے میں، آگہی کو فروغ دینے کے لیے، دینی علماٴ اور کمیونٹی لیڈر مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG