رسائی کے لنکس

ہیلری کلنٹن کے ساتھ کام کرنے پر تنقید؛ ملالہ کا غزہ کے حق میں بیان


  • نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کو سابق امریکی وزیرِ خارجہ کے ساتھ ایک شو میں شراکت داری پر تنقید کا سامنا ہے۔
  • تنقید کے بعد ملالہ نے ایکس پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے غزہ کے لوگوں کے ساتھ اپنی حمایت اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
  • میں چاہتی ہوں کہ غزہ کے لوگوں کے لیے میری حمایت کے بارے میں لوگ کسی ابہام کا شکار نہ رہیں: ملالہ

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے امریکہ کی سابق وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک پروڈکشن پر کام کرنے پر تنقید کے بعد ایک بیان جاری کیا ہے۔

ملالہ نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ غزہ کے لوگوں کے لیے ان کی حمایت کے بارے میں لوگ کسی ابہام کا شکار نہ رہیں۔

ملالہ کے بقول وہ "اسرائیلی حکومت کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم" کی مذمت کرتی ہیں اور کرتی رہیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں جنگ بندی کی فوری ضرورت کے لیے مزید ہلاکتیں، دھماکے اور بھوکے بچے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

نوبیل انعام یافتہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ وہ عالمی رہنماؤں پر جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی فوری فراہمی پر زور دیتی رہیں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "میں معصوم شہریوں پر کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف کھڑی ہوں جن میں قیدی اور یرغمالی بھی شامل ہیں۔ میں غزہ کے لوگوں کے ساتھ ہوں جن کے مطالبات سننے چاہئیں۔"

ملالہ کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب سوشل میڈیا پر گزشتہ چند روز کے دوران ان پر شدید تنقید کی گئی۔

ملالہ پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟

ملالہ یوسف زئی سابق امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ 'سفس' نامی ایک براڈوے شو پر کام کر رہی ہیں جس کا پریمیئر 18 اپریل کو نیویارک میں ہوا تھا۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق میوزیکل شو 'سفس' میں 20 ویں صدی میں ووٹ کے حق کے لیے آواز اٹھانے والی امریکی خواتین کی مہم کو دکھایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہیلری کلنٹن سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں امریکہ کی اعلیٰ ترین سفارت کار کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں اور انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے والے ڈرون حملوں کی مہم کی نگرانی کی تھی۔

امریکی ڈرون حملوں میں ملالہ یوسف زئی کے آبائی علاقے سوات میں بھی کئی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملالہ کو ہیلری کلنٹن کے ساتھ شراکت داری کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں تنقید کا سامنا ہے۔

ایکس صارف مہر تارڑ کہتی ہیں وہ ملالہ کو ہمیشہ ہی سپورٹ کرتی تھیں لیکن ہیلری کلنٹن کے ساتھ شراکت داری ایک دھچکا اور انتہائی افسوس ناک ہے۔

ثنا سعید نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ملالہ غزہ کے تعلیمی نظام کی تباہی پر تو خاموش نظر آتی ہیں جب کہ انہوں نے اس بارے میں جو کچھ بھی کہا ہے وہ ناکافی ہے۔

ندا کرمانی نامی ایک اور صارف نے بھی ملالہ کے ہیلری کلنٹن کے ساتھ شراکت داری پر مایوسی اور غم و غصے کا اظہار کیا اور لکھا کہ ملالہ آپ نے ہم سب کو مایوس کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے اسرائیل پر حملہ کر کے لگ بھگ 1200 افراد کو ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا تھا۔

حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں اب تک غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 34 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

غزہ جنگ کے خلاف امریکہ کے تعلیمی اداروں میں طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG