رسائی کے لنکس

چلاس بس حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہو گئی


  • مسافر بس راولپنڈی سے گلگت بلتستان آ رہی تھی، ترجمان بلتستان حکومت
  • بس کو حادثہ یشوکھل کے قریب جمعے کی صبح پانچ بجے پیش آیا۔
  • چلاس کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، فیض اللہ فراق

پاکستان کے زیرِ انتظام گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں مسافر بس گہری کھائی میں گرنے سے 23 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق مسافر بس راولپنڈی سے گلگت آ رہی تھی جو یشوکھل کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے کھائی میں جا گری۔

ترجمان کے مطابق حادثہ جمعے کی صبح لگ بھگ پانچ بجے پیش آیا جب کہ حادثے میں زخمی ہونے والے 22 مسافروں کو ریجنل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122 کے رضاکاروں سمیت گلگت بلتستان پولیس اور اسکاؤٹس نے حصہ لیا ہے۔

فیض اللہ فراق نے وائس آف امریکہ کو رابطہ کرنے پر بتایا کہ زخمیوں کو فوج کے ہیلی کاپٹروں میں گلگت منتقل کیا جا رہا ہے۔ اگر موسم صاف رہا تو شام تک تمام زخمیوں کی منتقلی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان سیر و سیاحت کے لیے مشہور ہے جہاں پاکستان اور چین کو ملانے والی شاہراہ قراقرم پر گلگت بلتستان کے علاقے چلاس اور دیامیر میں حادثات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔

گلگت بلتستان میں سیاحت اور صحافت کے شعبوں سے منسلک رجب قمر نے وائس امریکہ کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ کوہستان داسو سے خنجراب اور بابو سر ٹاپ مانسہرہ سے لے کر اسکردو کے آخری حصے تک سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔

ان کے بقول گزشتہ کئی روز سے جاری تیز بارشوں کے نتیجے میں گلگت بلتستان کی سڑکیں تقریباً کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے بس حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG