رسائی کے لنکس

پولیس سے اظہارِ یکجہتی یا کوئی پیغام؟ مریم نواز کی پولیس یونیفارم میں تصاویر پر تبصرے


  • مریم نواز نے پولیس یونیفارم پہن کر لیڈی کانسٹیبلز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی۔
  • سوشل میڈیا صارفین خواتین کی پاسنگ آؤٹ کے بجائے مریم نواز کے پولیس یونیفارم پر بات کر رہے ہیں۔
  • پولیس یونیفارم پہن کر احساس ہوا کہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے: مریم نواز

ویب ڈیسک — وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز خبروں میں اِن رہتی ہیں اور اس بار اُن کی پولیس یونیفارم میں تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن پر تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مریم نواز نے جمعرات کو لاہور کے پولیس ٹریننگ کالج میں لیڈی کانسٹیبلز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی۔ تقریب کی دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیرِ اعلیٰ نے بھی پولیس یونیفارم پہن رکھا تھا اور ان کے ہاتھ میں ایک چھڑی بھی تھی۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے محکمۂ پولیس میں بھرتی ہونے والی خواتین کانسٹیبلز سے خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹس نے مریم نواز کی پولیس وردی میں تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو ان پر تبصروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

سوشل میڈیا صارفین خواتین کی پاسنگ آؤٹ کے بجائے مریم نواز کے پولیس یونیفارم پر بات کر رہے ہیں اور ان کی مختلف رائے سامنے آ رہی ہے۔

بعض صارفین کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے پولیس یونیفارم پہن کر پولیس سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے جب کہ کئی صارفین کے مطابق وہ پولیس یونیفارم میں 'بہت حسین' نظر آ رہی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) نے مریم نواز اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی پولیس یونیفارم میں تصاویر شیئر کیں اور کہا کہ مریم نواز پولیس یونیفارم پہن کر نہ صرف اپنے والد کے نقشِ قدم پر چل رہی ہیں بلکہ ان کا یہ عمل پنجاب پولیس خصوصاً خواتین افسران کی حمایت کا اظہار ہے۔

ایکس صارف شمع جونیجو نے مریم نواز کی تعریف میں لکھا کہ وہ پنجاب پولیس کے یونیفارم میں بہت پرکشش لگ رہی ہیں اور ان کا یہ اقدام خواتین پولیس افسران کی حمایت کا اظہار ہے۔

سمیر رانا نامی ایکس صارف نے مریم نواز کی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے اس تصویر پر مختلف آرا آ رہی ہیں۔ ناقدین کی مخالفت تو سمجھ آتی ہے لیکن مریم نواز نے پولیس یونیفارم پہن کر پولیس فورس سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے جو کہ وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے مثبت پیغام ہے۔

پولیس یونیفارم میں مریم نواز کی یہ تصاویر ایسے موقع پر وائرل ہیں جب حال ہی میں بہاولنگر میں فوجی اہل کاروں کی جانب سے پولیس اہل کاروں کی مار پیٹ کا واقعہ سامنے آیا تھا۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج پہلی بار پولیس یونیفارم پہن کر احساس ہوا کہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ مظلوم کی داد رسی اور ظالم کو کیفرِ کردار تک پہنچانا پولیس کی ذمے داری ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ "اگر تعلقاتِ عامہ کی تباہی کا کوئی نام ہوتا تو وہ مریم نواز ہوتا۔ یہ خاتون کیا مذاق کر رہی ہیں۔ ان کے منفرد کام کرنے کو بیان کرنے کے لیے شرمندگی ایک معمولی لفظ ہے۔"

ایک اور ایکس صارف نے کہا کہ سیاسی اختلاف کو ایک طرف رکھیں۔ مریم نواز اس یونیفارم میں بہت ہی خوبصورت نظر آ رہی ہیں۔

دوسری جانب لاہور کی سیشن عدالت میں مریم نواز کے خلاف اندراجِ مقدمہ کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی۔ قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔

درخواست گزار کے مطابق مریم نواز کے خلاف اندراجِ مقدمہ کے لیے پولیس کو درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ عدالت مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

فورم

XS
SM
MD
LG