’بنارس ہندو یونیورسٹی‘ (بی ایچ یو)میں ایک سال کے مطالعے میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ’کوویکسین‘کی خوراک لینے والوں میں سے ایک تہائی افراد میں منفی اثرات پائے گئے ہیں۔
ٹائپ ٹو ڈائی بیٹیس ذیابیطس کی ایک قسم ہے جس میں خون میں شکر کی مقدار بہت زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ پتا انسولین بنانا کم کردیتا ہے۔
ھارتی مصالحے کی برآمدات کو ریگولیٹ کرنے والے ادارے 'اسپائسز بورڈ آف انڈیا' نے ملک کی دو کمپنیوں 'ایم ڈی ایچ' اور 'ایورسٹ' سے مصالوں کی کوالٹی سے متعلق تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ یہ تفصیلات ہانگ کانگ اور سنگاپور کی جانب سے ان کمپنیوں کی بعض مصنوعات کی فروخت روکنے کے بعد طلب کی گئی ہیں۔
دنیا میں پہلی بار میساچوسٹس جنرل اسپتال کے سرجنز نے مارچ 2024 میں کامیابی سے 62 سالہ مریض کو سور کے گردے میں جنیاتی تبدیلی کر کے ٹرانسپلانٹ کیا تھا۔
آج نرسز کا عالمی دن ہے جو ہر سال 12 مئی کو منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں نرسز کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے انہیں بہت دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔ خواتین نرسز کو کئی مرتبہ مریضوں کی جانب سے ہراسانی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ ارحم خان اور سلمان قاضی کی رپورٹ۔
بھارت کے ریگولیٹر نے اب آفیشلز کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ پاؤڈر مصالحے بنانے والے تمام مینوفیکچرنگ یونٹس میں وسیع پیمانے پر معائنہ کریں، ان کے نمونے لیں اور ٹیسٹنگ کریں۔
پاکستان میں ملیریا کے کیسز بڑھنے کی وجہ کیا ہے ، اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے اور کیا ملیریا کے خلاف کوئی ویکسین موجود ہے ؟ سدرہ ڈار کی ڈاکٹر ثاقب انصاری سے گفتگو
دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو 'ملیریا ڈے' منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں ہر سال لاکھوں افراد ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیاں ملیریا جیسی بیماریوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں؟ تفصیلات اس رپورٹ میں۔
یوم ارض کے موقع پر اس ہفتے دنیا بھر کے ملکوں کے ہزاروں ماہرین ماحولیات ، مذاکرات کار او رمبصرین پلاسٹک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کی کوشش کے لیے کینیڈا کے شہر آٹوا میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔
مصل خان کے والد اول خان کا کہنا تھا کہ وہ مصل کی بیماری کا ذمے دار خود کو سمجھتے ہیں۔ لہذٰا سب والدین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے گریز نہ کریں۔
ڈاکٹر ساجد نے کہا کہ خسرہ وائرس سے پھیلنے والی انتہائی متعدی بیماری ہے۔ یہ بذات خود جان لیوا بیماری نہیں ہے لیکن اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں مریض کی جان لے سکتی ہیں، خاص طور پر ان میں جنہیں حفاظتی ٹیکے نہ لگے ہوں اور جن کا مدافعتی نظام یا امیون سسٹم کمزور ہو اور جو غذائیت کی قلت کا شکار ہوں۔
دنیا کے ممالک گزشتہ دو سال سے وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور ردعمل سے متعلق ایک بین الاقوامی معاہدے کا مسودہ تیار کرنے میں مصروف ہیں، لیکن ویکسین کی تیاری کی شفافیت اور وائرس کی نگرانی جیسے اہم مسائل پر ابھی تک وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پائے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available